وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِن جَاءَتْهُمْ آيَةٌ لَّيُؤْمِنُنَّ بِهَا ۚ قُلْ إِنَّمَا الْآيَاتُ عِندَ اللَّهِ ۖ وَمَا يُشْعِرُكُمْ أَنَّهَا إِذَا جَاءَتْ لَا يُؤْمِنُونَ
اور وہ اللہ کی بڑی سخت قسم (106) کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نشانی آئے گی تو اس پر ایمان لے آئیں گے، آپ کہئے کہ نشانیاں تو اللہ کے پاس ہیں، اور اے مسلمانو ! تمہیں کیا معلوم کہ اگر نشانیاں آ بھی جائیں گی تو وہ ایمان نہیں لائیں گے
لَىِٕنْ جَآءَتْهُمْ اٰيَةٌ....: مثلاً صفا پہاڑی کو سونے کا بنا دیا جائے یا ان مطالبوں کو پورا کیا جائے جو ان کی طرف سے اللہ تعالیٰ نے سورۂ بنی اسرائیل(۹۰ تا ۹۳) میں ذکر فرمائے ہیں۔ فرمایا ان سے کہہ دو کہ نشانیاں تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہیں، میرے اختیار میں نہیں اور تمھیں کیا خبر کہ نیا معجزہ یا نشانی آ بھی جائے تو یہ ایمان نہیں لائیں گے۔