إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اگر تو انہیں عذاب (144) دے گا، تو بے شک وہ تیرے بندے ہیں، اور اگر تو انہیں معاف کردے گا، تو بے شک تو زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے
اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ.... : اس آیت کے مطابق عیسیٰ علیہ السلام نہایت حکیمانہ طریقے سے ان کی سفارش کریں گے۔ پہلے اللہ کی کبریائی بیان کرتے ہوئے کہیں گے کہ اگر تو انھیں عذاب دے گا تو یہ تیرے بندے ہی ہیں، نہ دم مار سکتے ہیں نہ بھاگ کر کہیں جا سکتے ہیں اور اگر تو انھیں معاف ہی فرما دے تو تو ہر کام پر غالب ہے اور تیرا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ ساری رات صبح تک (نماز میں) اسی آیت کو بار بار پڑھتے رہے۔‘‘ [نسائی، الافتتاح، باب تردید الآیۃ : ۱۰۱۱ ]