سورة المآئدہ - آیت 100
قُل لَّا يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ أَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيثِ ۚ فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہہ دیجئے کہ ناپاک اور پاک برابر (124) نہیں ہوتے ہیں، اگرچہ ناپاک کی کثرت تمہارے لیے خوش کن ہو، پس اے عقل والو ! تم لوگ اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تمہیں کامیابی حاصل ہو
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
قُلْ لَّا يَسْتَوِي الْخَبِيْثُ وَ الطَّيِّبُ.... : یعنی حرام اور حلال یا کافر اور مومن برابر نہیں ہو سکتے۔ حرام رزق کی فراوانی اور اس پر عیش و عشرت گو بظاہر کتنی ہی خوش کن کیوں نہ ہو، انسان پر لازم ہے کہ وہ رزق حلال پر قناعت کرے، خواہ وہ ظاہر میں کتنا ہی حقیر ہو۔ اسی طرح کافر کتنا بھی اچھا نظر آئے مومن کے برابر نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ رزق حلال اور مومن طیب ہیں اور رزق حرام اور کافر خبیث ہیں، خبث نے ان کی اچھائی کو ختم کر دیا ہے۔