إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُوا بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
بے شک جن لوگوں نے کفر (50) کیا، اگر ان کے پاس زمین کی ساری چیزیں، اور اتنی اور ہوں، تاکہ انہیں دے کر اپنے آپ کو قیامت کے دن عذاب سے بچالیں، تو وہ ساری چیزیں ان کی جانب سے قبول نہیں کی جائیں گی، اور انہیں دردناک عذاب دیا جائے گا
اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ اَنَّ لَهُمْ مَّا فِي الْاَرْضِ ....:سورۂ آل عمران کی آیت (۹۱) اس کی ہم معنی ہے، انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ اس شخص سے کہے گا جسے آگ والوں میں سے سب سے ہلکا عذاب ہو گا : ’’اگر زمین میں جو بھی چیز ہے تمھاری ہو تو کیا تم اپنی جان چھڑانے کے لیے وہ دے دو گے؟‘‘ وہ کہے گا : ’’ہاں!‘‘ تو اﷲ تعالیٰ فرمائے گا : ’’میں نے تم سے اس سے کہیں زیادہ آسان چیز کا مطالبہ کیا تھا جب تو آدم کی پشت میں تھا کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنانا، مگر تو میرے ساتھ شریک بنائے بغیر مانا ہی نہیں۔‘‘ [ بخاری، الرقاق، باب صفۃ الجنۃ والنار : ۶۵۵۷ ]