سورة الفلق - آیت 2
مِن شَرِّ مَا خَلَقَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تمام مخلوقات کے شرسے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ: ’’اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی‘‘ اس میں ہر مخلوق کے ہر شر سے پناہ مانگ لی گئی ہے۔ کوئی نقصان، تکلیف یا پریشانی باقی نہیں رہی جو اس میں نہ آگئی ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ پناہ مانگنے کے لیے یہ بہت ہی جامع سورت ہے، کیونکہ جب بندہ ساری مخلوق کے ہر شر سے بچنے کے لیے اس کے رب کی پناہ میں چلا گیا تو پھر مخلوق میں سے کون ہے جو اسے نقصان پہنچا سکے اور اگر وہ مالک ہی اپنی مخلوق کو نقصان پہنچانے سے نہ روکے تو مخلوق کے شر سے کون بچ سکتا ہے؟ 2۔ اس آیت میں مخلوق کے اس شر سے بھی پناہ مانگ لی گئی جو پہنچ چکا ہے، تاکہ اللہ تعالیٰ اسے دور کر دے اور اس سے بھی جس کا خوف ہے۔