سورة القارعة - آیت 11
نَارٌ حَامِيَةٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ دہکتی ہوئی آگ ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
نَارٌ حَامِيَةٌ: ’’ حَامِيَةٌ ‘‘ ’’حَمِيَ يَحْمٰي حَمْيًا‘‘ (س) (گرم ہونا) سے اسم فاعل ہے، یعنی وہ ہاویہ صرف ایک بے انتہا گہرا گڑھا ہی نہیں بلکہ سراسر آگ ہے، جو سخت گرم ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( نَارُكُمْ جُزْءٌ مِّنْ سَبْعِيْنَ جُزْءًا مِّنْ نَارِ جَهَنَّمَ )) [ بخاري، بدء الخلق، باب صفۃ النار وأنھا مخلوقۃ : ۳۲۶۵] ’’تمھاری آگ جہنم کی آگ کے ستر (۷۰) حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔‘‘ اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔ (آمین)