سورة القارعة - آیت 5
وَتَكُونُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنفُوشِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور پہاڑ دھنی ہوئی روئی کی مانند ہوجائیں گے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ تَكُوْنُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنْفُوْشِ: ’’اَلْعِهْنُ‘‘ اُون یا رنگین اُون۔ ’’ الْمَنْفُوْشِ ‘‘ دھنکی ہوئی۔ قیامت کے دن پہاڑ دُھنک کر اون یا روئی کے گالوں کی طرح کر دیے جائیں گے، جیساکہ فرمایا : ﴿ وَ يَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ يَنْسِفُهَا رَبِّيْ نَسْفًا ﴾ [ طٰہٰ : ۱۰۵ ] ’’اور وہ تجھ سے پہاڑوں کے متعلق سوال کرتے ہیں، تو کہہ دے کہ میرا رب انھیں خوب اچھی طرح دُھنک کر رکھ دے گا۔‘‘ چونکہ پہاڑ سرخ، سیاہ، سفید اور بے شمار رنگوں والے ہیں، اس لیے جب وہ دُھنکے جائیں گے تو رنگی اور دھنکی ہوئی اُون کی طرح ہو جائیں گے۔قیامت کے دن پہاڑوں پر گزرنے والے مختلف احوال کے لیے دیکھیے سورئہ نبا (۲۰) کی تفسیر۔