سورة الشمس - آیت 11

كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِطَغْوَاهَا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ثمود (٢) نے اپنی سرکشی کے سبب (صالح کو یا عذاب کو) جھٹلا دیا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِطَغْوٰىهَا: ’’طَغْوٰي‘‘ (سركشی) ’’طَغَا يَطْغُوْ‘‘ (ن) کا مصدر ہے، جیسا کہ ’’دَعَا يَدْعُوْ‘‘ کا مصدر’’دَعْوٰي‘‘ ہے۔ بطور مثال تاریخ میں سے ایک قوم کا ذکر فرمایا، جس نے سرکشی کی وجہ سے اپنے آپ کو مٹی میں دبا دیا۔ ثمود صالح علیہ السلام کی قوم تھی، ان کے معجزہ طلب کرنے پر انھیں ایک اونٹنی دی گئی اور انھیں کہا گیا کہ ایک دن اس کے پینے کی باری ہوگی اور ایک دن تم سب کے پانی لینے کی۔ دیکھیے سورۂ شعراء (۱۵۵)۔