سورة الشمس - آیت 10

وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور یقیناً وہ شخص گھاٹے میں پڑگیا جس نے اسے گناہوں تلے دبایا دیا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَا: ’’دَسَّا‘‘ ’’دَسَّ يَدُسُّ دَسًّا‘‘ (ن) سے مبالغے کے لیے باب تفعیل ہے، معنی ہے مٹی میں دبا دینا، یہ اصل میں ’’دَسَّسَ‘‘ تھا، دوسرے سین کو الف کر دیا، جیسے ’’تَقَضَّضَ الْبَازِيْ‘‘ (باز شکار پر ٹوٹ پڑا) کو ’’تَقَضَّي الْبَازِيْ‘‘ کہہ دیتے ہیں۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ اَمْ يَدُسُّهٗ فِي التُّرَابِ ﴾ [النحل:۵۹] ’’یا اسے مٹی میں دبا دے۔‘‘