سورة التكوير - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ سَرَّہٗ أَنْ یَّنْظُرَ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ کَأَنَّہٗ رَأْيُ عَیْنٍ فَلْیَقْرَأْ: ﴿ اِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ ﴾ [ التکویر : ۱ ] وَ ﴿ اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ﴾ [ الانفطار : ۱ ] وَ ﴿ اِذَا السَّمَآءُ انْشَقَّتْ ﴾ [ الانشقاق : ۱ ] )) [ مسند أحمد :2؍27، ح : ۴۸۰۶۔ ترمذي : ۳۳۳۳، سندہ صحیح ] ’’جسے یہ بات پسند ہو کہ وہ قیامت کے دن کی طرف ایسے دیکھے جیسے آنکھ سے دیکھتا ہے تو وہ سورۂ تکویر، سورۂ انفطار اور سورۂ انشقاق پڑھ لے۔‘‘ اس سورت کی ابتدائی آیات میں قیامت کو واقع ہونے والی بارہ چیزیں ذکر فرمائی ہیں، پہلی چھ چیزیں پہلے نفخہ کے وقت ہوں گی اور آخری چھ چیزیں دوسرے نفخہ کے وقت۔ ان کے بعد تیرھویں آیت میں وہ بات بیان فرمائی جو ان سب چیزوں کے ذکر سے مقصود ہے، یعنی اس وقت ہرجان جو کچھ لے کر آئی ہے اسے جان لے گی۔