سورة النازعات - آیت 36

وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِمَن يَرَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جہنم دیکھنے والوں کے سامنے کردی جائے گی

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ بُرِّزَتِ الْجَحِيْمُ لِمَنْ يَّرٰى : یعنی گمراہ لوگوں کے لیے جہنم سامنے کر دی جائے گی کہ یہ تمھارا ٹھکانا ہے، البتہ متقی لوگوں کے لیے جنت قریب کی جائے گی، جیسا کہ فرمایا : ﴿ وَ اُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِيْنَ (90) وَ بُرِّزَتِ الْجَحِيْمُ لِلْغٰوِيْنَ ﴾ [الشعراء: 91،90] ’’ جنت متقی لوگوں کے قریب کر دی جائے گی۔ اور جہنم گمراہوں کے لیے ظاہر کر دی جائے گی۔ ‘‘ یہ معنی بھی درست ہے کہ مومن ہو یا کافر جہنم ہر دیکھنے والے کے سامنے ہوگی، مومن اس سے بچائے جانے پر اللہ کا شکر ادا کریں گے اور کافر شدید حسرت و افسوس میں مبتلا ہوں گے۔ میدان محشر میں جہنم لائے جانے کے متعلق دیکھیے سورۂ فجر (۲۳) کی تفسیر۔