سورة الجن - آیت 7

وَأَنَّهُمْ ظَنُّوا كَمَا ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور یہ کہ انہوں نے بھی گمان (٤) کرلیا تھا، جیسا تم نے گمان کرلیا تھا کہ اللہ کسی کو دوبارہ زندہ کرکے نہیں اٹھائے گا، یا کسی کو اپنا رسول بنا کر نہیں بھیجے گا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اَنَّهُمْ ظَنُّوْا كَمَا ظَنَنْتُمْ....: جن اپنی قوم کے لوگوں کو کافر انسانوں کے متعلق بتا رہے ہیں کہ شرک کے علاوہ ان انسانوں کا عقیدہ تمھاری طرح یہ بھی تھا کہ اللہ تعالیٰ کسی کو قیامت کے دن دوبارہ نہیں اٹھائے گا۔ یہ معنی بھی ہو سکتا ہے کہ ان کا عقیدہ یہ بھی تھا کہ اللہ تعالیٰ کسی کو ( نبی بنا کر) نہیں بھیجے گا۔ کفار میں ہمیشہ، خواہ وہ انسان ہوں یا جن، توحید، آخرت اور رسالت تینوں کا انکار پایا جاتا رہا ہے۔