سورة القلم - آیت 11

هَمَّازٍ مَّشَّاءٍ بِنَمِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو عیب جوئی کرنے والا چغلی کھانے والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

هَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِيْمٍ: ’’ هَمَّازٍ‘‘ ’’هَمَزَ يَهْمُزُ هَمْزًا‘‘ (ن) سے مبالغے کا صیغہ ہے، بہت طعنہ دینے والا، عیب لگانے والا۔ ’’ مَشَّآءٍ‘‘ ’’مَشٰي يَمْشِيْ مَشْيًا‘‘ ( ض) (چلنا) سے مبالغے کاصیغہ ہے، بہت چلنے والا، بہت دوڑ دھوپ کرنے والا۔ ’’نَمِيْمٌ‘‘ چغلی، خرابی ڈالنے کی نیت سے کسی کی بات دوسرے شخص تک پہنچانا۔ ان دونوں صفتوں کا خلاصہ دوسروں پر عیب لگانا ہے۔ ’’ هَمَّازٍ ‘‘ وہ جو دوسرے کے منہ پر عیب لگاتا اور طعنہ دیتا ہے۔ ’’ مَشَّآءٍ بِنَمِيْمٍ ‘‘ وہ جو پیٹھ پیچھے چغلی کرتا ہے۔ یعنی بس چلے تو جرأت سے منہ پر طعنہ زنی اور عیب جوئی کرتا ہے اور بس نہ چلے تو پیٹھ پیچھے دوڑ دھوپ جاری رکھتا ہے۔