سورة الملك - آیت 12

إِنَّ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُم بِالْغَيْبِ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ كَبِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) بے شک جو لوگ اپنے رب سے غائبانہ ڈرتے (٧) ہیں، ان کے لئے مغفرت اور بڑا اجر وثواب ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّ الَّذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ....: پچھلی آیات میں جہنمیوں کا ذکر تھا جو نہ اپنے رب سے ڈرتے تھے نہ انھیں قیامت کا یا اپنی بداعمالیوں کی سزا کا خوف تھا، کیونکہ نہ وہ اَن دیکھی چیزوں پر ایمان لانے پر تیار تھے اور نہ ان سے ڈرنے پر۔ ان کے مقابلے میں اب ان لوگوں کا ذکرہے جو عقل سلیم کے تقاضے اور اللہ تعالیٰ کے رسولوں اور بر گزیدہ بندوں کے بتانے سے دیکھے بغیر اللہ تعالیٰ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کے رسولوں اور یوم آخرت پر ایمان لائے اور دیکھے بغیر اپنے رب سے ڈرتے رہے۔ ان سے اگر کوئی غلطی ہو بھی گئی تو ان کے بن دیکھے ڈرتے رہنے کے صلے میں اللہ تعالیٰ انھیں معاف فرما دے گا اور اسی خشیت بالغیب کی وجہ سے انھوں نے جو نیکیاں کیں ان کا انھیں بہت بڑا اجر عطا فرمائے گا۔ خشیت کا معنی شدتِ خوف ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہر نیکی کی اصل ایمان بالغیب اور خشیت بالغیب ہے اور گناہ سے بچنے کا اصل باعث بھی یہی ہے۔