سورة المجادلة - آیت 18

يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعًا فَيَحْلِفُونَ لَهُ كَمَا يَحْلِفُونَ لَكُمْ ۖ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ عَلَىٰ شَيْءٍ ۚ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْكَاذِبُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن اللہ ان سب کو دوبارہ اٹھائے گا (١٢) تو وہ اس کے آگے اسی طرح قسم کھائیں گے جس طرح تمہارے سامنے کھاتے ہیں، اور سمجھیں گے کہ وہ اپنے آپ کو کچھ فائدہ پہنچا سکیں گے، آگاہ رہیے کہ وہی لوگ پکے جھوٹے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا فَيَحْلِفُوْنَ لَهٗ ....: یعنی منافقین کی جھوٹ بولنے اور اس پر قسم کھانے کی عادت اتنی پکی ہے کہ موت اور حشر و نشر کے بعد بھی نہیں جائے گی اور وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے اسی طرح جھوٹی قسمیں کھا جائیں گے جس طرح دنیا میں مسلمانوں کے سامنے کھاتے ہیں اور سمجھیں گے کہ قسم کی صورت میں ان کے پاس کچھ نہ کچھ بنیاد موجود ہے، جس پر وہ قائم ہیں۔ فرمایا سن لو، وہی اصل اور کامل جھوٹے ہیں کہ علام الغیوب کے سامنے بھی جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے۔ دیکھیے سورہ انعام ( ۲۲ تا ۲۴)۔