سورة المجادلة - آیت 10

إِنَّمَا النَّجْوَىٰ مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) بے شک سرگوشی شیطانی کام ہے، تاکہ ایمان والے مغموم بنیں، حالانکہ یہ چیز اللہ کے حکم کے بغیر انہیں قطعی نقصان نہیں پہنچائے گی، پس مومنوں کو صرف اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّمَا النَّجْوٰى مِنَ الشَّيْطٰنِ لِيَحْزُنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا....: ’’حَزِنَ يَحْزَنُ‘‘(س) غمگین ہونا اور ’’حَزَنَ يَحْزُنُ‘‘ (ن) غمگین کرنا۔ اس میں مسلمانوں کو تسلی دلائی ہے کہ یہود و منافقین کی یہ سرگوشیاں دراصل شیطان کی کار ستانی ہے، جس سے وہ ایمان والوں کو غمگین کرنا چاہتا ہے۔ اگر تم ایسی کوئی بات دیکھو تو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا حکم نہ ہو تو شیطان تمھارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اور نہ ان سرگوشیوں سے تمھارا کچھ نقصان ہو سکتا ہے، اس لیے اللہ ہی پر توکل رکھو اور غمگین ہو کر شیطان کو خوش ہونے کا موقع نہ دو۔