سورة الواقعة - آیت 31
وَمَاءٍ مَّسْكُوبٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور بہتے ہوئے پانی کے جھرنے ہوں گے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ مَآءٍ مَّسْكُوْبٍ:’’سَكَبَ يَسْكُبُ سَكْبًا وَ تَسْكَابًا‘‘ (ن) ’’الْمَاءَ‘‘ پانی گرانا۔ ’’اَلسَّكْبُ‘‘ لگاتار بارش۔ ’’ مَآءٍ مَّسْكُوْبٍ ‘‘ سے مراد آبشاروں سے گرنے والا اور مسلسل بہنے والا پانی ہے۔ ’’ تَسْنِيْمٍ ‘‘ میں بھی یہی مفہوم پایا جاتا ہے۔ (دیکھیے مطففین : ۲۷) واضح رہے کہ جنت کی بے شمار نعمتیں ایسی ہیں جو سابقون اور اصحاب الیمین دونوں کے لیے مشترک ہیں، البتہ ان کی کیفیت میں فرق ہو سکتا ہے۔ اگلی آیت میں ’’ فَاكِهَةٍ كَثِيْرَةٍ ‘‘ کا بھی یہی معاملہ ہے۔