سورة النسآء - آیت 10
إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَىٰ ظُلْمًا إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جو لوگو یتیمون کا مال ناحق کھا جاتے ہیں (12) وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں، اور عنقریب بھڑکتی آگ کا مزا چکھیں گے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اس آیت میں یتیموں کے مال کی حفاظت اور اس سے اجتناب کی مزید تاکید کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ سات تباہ کن چیزوں سے اجتناب کرو۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : ’’یا رسول اللہ! وہ کیا ہیں ؟‘‘ فرمایا : ’’ اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو، اس جان کو ناحق قتل کرنا جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہے، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، جنگ کے دن پیٹھ پھیرنا اور پاک دامن، بھولی بھالی عورتوں پر تہمت لگانا۔‘‘ [ بخاری، الحدود، باب رمی المحصنات : ۶۸۵۷، عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ ]