سورة الرحمن - آیت 26

كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ہر چیز جو زمین پر ہے ختم (١٢) ہوجانے والی ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ:’’ فَانٍ ‘‘’’فَنِيَ يَفْنٰي فَنَاءً‘‘ (س) سے اسم فاعل ہے۔ اس سے پہلے آیت (۱۰) میں زمین کا تذکرہ فرمایا ہے، اس کے بعد زمین پرموجود چیزوں کا ذکر فرمایا، جس میں جن و انس بھی شامل ہیں اور اللہ تعالیٰ کی قدرت اور نعمت کے رنگا رنگ نمونے بھی۔ اس کے بعد بتایا کہ ان میں سے کسی کو بھی بقا و دوام حاصل نہیں، سب فنا ہونے والے ہیں۔ بقا و دوام صرف اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے لیے ہے۔ (دیکھیے آلِ عمران : ۱۸۵۔ فرقان : ۵۸) آیت کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ قصص (۸۸) کی تفسیر۔