سورة القمر - آیت 36
وَلَقَدْ أَنذَرَهُم بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور لوط نے انہیں ہماری گرفت (١٨) سے ڈرایا تھا، مگر انہوں نے ڈرانے والی باتوں میں شبہ کیا تھا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ لَقَدْ اَنْذَرَهُمْ بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ: ’’تَمَارٰي يَتَمَارٰي تَمَارِيًا‘‘ (تفاعل) شک کرنا، جھگڑنا۔ ’’لام‘‘ اور ’’قَدْ‘‘ کے ساتھ تاکید قسم کے مفہوم کی قوت رکھتی ہے، یعنی قسم ہے کہ لوط علیہ السلام نے انھیں ہماری گرفت سے ڈرایا تھا، مگر انھوں نے اس ڈرانے پر یقین نہیں کیا، بلکہ شک میں پڑے رہے اور اس کے متعلق بحث اور جھگڑا ہی کرتے رہے۔