سورة النجم - آیت 38
أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کہ (قیامت کے دن) کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى: ’’ اَلَّا تَزِرُ ‘‘ اصل میں ’’ أَنْ لاَ تَزِرُ‘‘ ہے، ’’أَنْ‘‘ تفسیریہ ہے یا ’’أَنَّهُ‘‘ کی تخفیف ہے۔ یہاں سے ابراہیم اور موسیٰ علیھما السلام کے صحیفوں میں سے چند احکام نقل فرمائے ہیں، ان میں سے پہلا یہ ہے کہ کوئی بوجھ اٹھانے والی (جان) کسی دوسری (جان) کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ انعام (۱۶۴)، بنی اسرائیل (۱۵) اور فاطر (۱۸)۔