سورة الطور - آیت 49
وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَإِدْبَارَ النُّجُومِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور رات کے وقت بھی اس کی پاکی بیان کیجیے، اور ستاروں کو ڈوبنے کے بعد بھی
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ وَ مِنَ الَّيْلِ فَسَبِّحْهُ: اس سے مراد مغرب اور عشاء ہے۔ 2۔ وَ اِدْبَارَ النُّجُوْمِ: اس سے مراد فجر کی فرض نماز ہے۔ بعض حضرات نے اس سے مراد فجر کی نماز سے پہلے کی دو رکعتیں لی ہیں، مگر امام طبری فرماتے ہیں کہ یہاں ’’ فَسَبِّحْهُ ‘‘ امر کا صیغہ ہے جو فرض کے لیے ہے، اس لیے اس سے مراد فرض رکعتیں ہیں۔ خلاصہ یہ ہے کہ ان آیات میں پانچوں نمازوں کا حکم ہے، اس طرح کہ ’’ حِيْنَ تَقُوْمُ ‘‘ میں ظہر و عصر کا، ’’ مِنَ الَّيْلِ ‘‘ میں مغرب و عشاء کا اور ’’ اِدْبَارَ النُّجُوْمِ ‘‘ میں فجر کی نماز کا ذکر ہے۔ (واللہ اعلم)