سورة الطور - آیت 16

اصْلَوْهَا فَاصْبِرُوا أَوْ لَا تَصْبِرُوا سَوَاءٌ عَلَيْكُمْ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تم سب اس میں جھلستے (٧) رہو، اور صبر کرو یا نہ کرو، تمہارے لئے برابر ہے، جو کچھ تم دنیا میں کرتے تھے اسی کا تمہیں بدلہ دیا جا رہا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِصْلَوْهَا: ظاہر ہے وہ یہی کہیں گے کہ پروردگارا ! نہ یہ جادو ہے اور نہ اسے دیکھنے سے ہم اندھے ہیں، بس ایک دفعہ ہمیں واپس جانے دے، ہم کبھی انکار نہیں کریں گے۔ (دیکھیے انعام : ۲۷تا۳۰) مگر حکم ہو گا اب اس میں داخلے کے بغیر چارہ نہیں، اسی میں جھلستے رہو۔ فَاصْبِرُوْا اَوْ لَا تَصْبِرُوْا سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ: یعنی تمھارے لیے صبر کرنا یا نہ کرنا دونوں برابر ہیں، کیونکہ نہ صبر سے تمھارے عذاب میں تخفیف ہوگی اور نہ جزع فزع اور واویلا کرنے سے، کیونکہ اب نہ عذاب میں کمی ہو گی، نہ اس میں وقفہ ہو گا اور نہ اس سے نکل سکو گے۔ مزید دیکھیے سورۂ بقرہ (۱۶۲)، زخرف (۷۵) اور سورۂ ابراہیم (۲۱)۔ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ: یعنی جس طرح تم نے طے کر رکھا تھا کہ کسی صورت ایمان نہیں لائیں گے، اب اس کی جزا یہی ہے کہ کسی صورت آگ سے نکل نہیں سکو گے۔