سورة الذاريات - آیت 36
فَمَا وَجَدْنَا فِيهَا غَيْرَ بَيْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تو ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہیں پایا
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَمَا وَجَدْنَا فِيْهَا غَيْرَ بَيْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِيْنَ: یعنی اس بستی میں مسلمانوں کا صرف ایک گھر تھا اور وہ لوط علیہ السلام کا گھر تھا، جنھیں بیوی کے سوا اس کے تمام افراد کو ساتھ لے کر نکل جانے کا حکم ہوا۔ ان دونوں آیات سے اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ جب اسلام حقیقی اور سچا ہو تو وہی ایمان بھی ہے، اس صورت میں اسلام و ایمان اور مسلم و مومن ایک ہی چیز ہیں۔ ہاں جب اسلام حقیقی نہ ہو، بلکہ صرف ظاہری اعمال پر مشتمل ہو تو اسلام اور ایمان میں فرق ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ اور محدثین یہی فرماتے ہیں۔ مزید دیکھیے سورۂ حجرات (۱۴، ۱۵) کی تفسیر۔