سورة الذاريات - آیت 11

الَّذِينَ هُمْ فِي غَمْرَةٍ سَاهُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو جہالت میں پڑے، اللہ کو بھولے ہوئے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

الَّذِيْنَ هُمْ فِيْ غَمْرَةٍ سَاهُوْنَ:’’غَمَرَ يَغْمُرُ غَمْرًا ‘‘ (ن) ’’ اَلْمَاءُ ‘‘ کا معنی ’’پانی کا کسی چیز کو ڈھانپ لینا‘‘ ہے، اس لیے گہرے پانی کو ’’غَمْرَةٌ‘‘ کہتے ہیں۔ سختی اور موت کو اور جہالت و غفلت کو بھی ’’غَمْرَةٌ‘‘ کہتے ہیں، کیونکہ وہ بھی آدمی کی عقل کو ڈھانپ لیتی ہیں۔ ’’ غَمْرَةٍ ‘‘ پر تنوین تعظیم کے لیے ہے، اس لیے ترجمہ ’’بڑی غفلت‘‘ کیا گیا ہے۔ ’’ سَاهُوْنَ ‘‘ ’’سَهَا يَسْهُوْ سَهْوًا‘‘ (ن) سے اسم فاعل کی جمع ہے، بھولے ہوئے۔ یعنی انھوں نے آخرت کا انکار محض خیال اور اندازے کی بنا پر کیا ہے، جس کی وجہ سے وہ اس کی تیاری سے بہت بڑی غفلت میں مبتلا ہو کر اپنے خوفناک انجام کو بھولے ہوئے ہیں۔