سورة محمد - آیت 32

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَشَاقُّوا الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَىٰ لَن يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئًا وَسَيُحْبِطُ أَعْمَالَهُمْ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک جن لوگوں نے کفر (١٦) کیا، اور اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکا، اور رسول کی مخالفت اس کے بعد کی کہ ہدایت ان کے لئے واضح ہوگئی، ایسے لوگ اللہ کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچائیں گے، اور اللہ ان کے اعمال کو ضائع کر دے گا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ....: یعنی منافقین اور یہود جنھیں یہ معلوم ہو چکا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم واقعی اللہ کے رسول ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ پہلی کتابوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارتیں موجود ہیں مگر انھوں نے ضد اور عناد کی وجہ سے آپ کی مخالفت کی، وہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے، نہ اللہ کے رسول اور اللہ کے بندوں کا کچھ نقصان کر سکیں گے، بلکہ وہ سراسر اپنا ہی نقصان کر رہے ہیں، کیونکہ اپنے خیال میں وہ جو اچھے کام کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ انھیں برباد کر دے گا اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کو اللہ کے دین سے روکنے کے لیے وہ جو سازشیں اور منصوبے تیار کرتے ہیں اللہ تعالیٰ انھیں ناکام بنا دے گا۔ مزید دیکھیے اسی سورت کی پہلی آیت میں ’’ اَضَلَّ اَعْمَالَهُمْ ‘‘ کی تفسیر۔