سورة الدخان - آیت 20

وَإِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُمْ أَن تَرْجُمُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور میں اپنے اور تمہارے رب کے ذریعہ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تم مجھے سنگسار کر دو

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِنِّيْ عُذْتُ بِرَبِّيْ وَ رَبِّكُمْ اَنْ تَرْجُمُوْنِ: یہ اس وقت کی بات ہے جب موسیٰ علیہ السلام کی دعوت اندر ہی اندر دور تک پھیل گئی، حتیٰ کہ فرعون کی قوم کے کئی آدمی بھی پوشیدہ طور پر ان پر ایمان لے آئے، اس وقت فرعون نے موسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کا ارادہ کر لیا۔ جب موسیٰ علیہ السلام کو معلوم ہوا کہ فرعونیوں کا ارادہ انھیں سنگسار کرکے بدترین طریقے سے قتل کرنے کا ہے، تو اس وقت موسیٰ علیہ السلام نے کہا کہ میں اس بات سے اپنے اور تمھارے رب کی پناہ پکڑتا ہوں کہ تم مجھے سنگسار کرو، کیونکہ وہ میرا ہی نہیں تمھارا بھی مالک ہے، تم اس سے زبردست ہو کر مجھے رجم نہیں کر سکتے۔ سورۂ مومن (۲۶، ۲۷) میں فرعون کے قتل کے اعلان اور موسیٰ علیہ السلام کی دعا اور اللہ کی پناہ میں جانے کا مفصل ذکر ہے۔