سورة آل عمران - آیت 150
بَلِ اللَّهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ خَيْرُ النَّاصِرِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بلکہ تمہارا آقا تو اللہ ہے، اور وہ سب سے اچھا مددگار ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
بَلِ اللّٰهُ مَوْلٰىكُمْ: مولیٰ کا معنی مالک، مدد گار اور دوست وغیرہ ہے، یعنی تم کفار کی اطاعت تو اس لیے کرو گے کہ وہ تمہاری کچھ مدد کریں، مگر یہ سراسر جہالت ہے، تمھارا مالک، حامی و ناصر تو اللہ تعالیٰ ہے، اس پر بھروسا رکھو گے تو دنیا کی کوئی طاقت تمھارا بال بیکا نہیں کر سکتی۔ یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے ”خَيْرُ النّٰصِرِيْنَ“ محاورۂ کلام کے اعتبار سے ہے، ورنہ یہ معنی نہیں ہیں کہ کچھ اور ناصرین بھی ہیں جن میں سے اللہ تعالیٰ سب سے بہتر ہے۔ (کبیر)