سورة الزخرف - آیت 83
فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس آپ انہیں چھوڑ دیجیے (٣٨) وہ بے سود اور باطل بحثوں میں پڑے رہیں، اور لہو و لعب میں مشغول رہیں، یہاں تک کہ ان کا وہ دن آجائے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَذَرْهُمْ يَخُوْضُوْا وَ يَلْعَبُوْا ....: یعنی اگر یہ ہدایت کا راستہ اختیار نہیں کرتے تو انھیں ان کی فضول بحث اور کھیل کود میں لگا رہنے دیں، یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن کو جا ملیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔ اس وقت ان پر سب حقیقت کھل جائے گی۔ اس دن سے مراد قیامت کا دن ہے یا موت کا دن یا دنیا میں عذاب کا دن۔