سورة الشورى - آیت 53

صِرَاطِ اللَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ أَلَا إِلَى اللَّهِ تَصِيرُ الْأُمُورُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اس اللہ کی راہ جس کی ملکیت وہ تمام چیزیں ہیں جو آسمانوں میں ہیں، اور جو زمین میں ہیں، آگاہ رہئے کہ تمام معاملات بالآخر اللہ ہی کے پاس لوٹ کر پہنچیں گے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

صِرَاطِ اللّٰهِ الَّذِيْ لَهٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِي الْاَرْضِ: یعنی سیدھا راستہ وہ ہے جس پر چل کر انسان زمین و آسمان کے مالک اللہ تعالیٰ تک پہنچ جاتا ہے اور وہ صرف وحیٔ الٰہی کے ذریعے سے معلوم ہوتا ہے۔ اس کے سوا جتنے راستے ہیں سب شیطان کے راستے ہیں، جو اللہ تعالیٰ سے ہٹے ہوئے ہیں۔ دیکھیے سورۂ نحل (۹)۔ اَلَا اِلَى اللّٰهِ تَصِيْرُ الْاُمُوْرُ: یعنی دنیا اور آخرت کے تمام امور کی تدبیر اللہ ہی کی طرف لوٹتی ہے، بظاہر کسی کام کی تدبیر کوئی کر رہا ہو، ظاہر میں لوگ اسے کسی کا کارنامہ سمجھیں، مگر حقیقت میں تمام امور کی تدبیر اللہ ہی کا کام ہے۔ دیکھیے سورہ یونس (۳، ۳۱)، رعد(۲) اور سجدہ (۵)۔ ’’تمام امور اللہ ہی کی طرف لوٹتے ہیں‘‘ میں یہ بھی شامل ہے کہ قیامت کے دن بندوں کے نیک و بد تمام کام اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہوں گے، وہی ان کا فیصلہ فرمائے گا اور نیکوں کو ثواب اور بدوں کو عذاب دے گا۔ [ اَللّٰھُمَّ احْشُرْنَا فِيْ زُمْرَۃِ الصَّالِحِیْنَ ]