سورة فصلت - آیت 51

وَإِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنسَانِ أَعْرَضَ وَنَأَىٰ بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُو دُعَاءٍ عَرِيضٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب ہم انسان کو اپنی نعمت سے نوازتے ہیں، تو وہ منہ پھیر لیتا ہے (٣٤) ہے، اور اینٹھنے لگتا ہے، اور جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے، تو وہ لمبی چوڑی دعا کرنے لگتا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِذَا اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَ نَاٰ بِجَانِبِهٖ: ’’نَأٰي يَنْأٰي نَأْيًا‘‘ (ف) دور ہونا۔ یہ فعل لازم ہے، ’’ بِجَانِبِهٖ ‘‘ پر آنے والی ’’باء‘‘ کے ساتھ متعدی ہو گیا، اس لیے ’’ نَاٰ بِجَانِبِهٖ ‘‘ کا معنی ہے اپنا پہلو دور کر لیتا ہے۔ پچھلی آیت میں کافر انسان کا قول بیان ہوا ہے، اس آیت میں اس کا حال بیان ہوا ہے۔ اس آیت کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ یونس (۱۲)۔ ہود(11،10) اور سورۂ زمر (۴۹)۔