مَّنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ
جو عمل صالح کرتا ہے وہ اپنے لئے کرتا ہے، اور جو برا کام کرتا ہے اس کا وبال اسی پر پڑتا ہے، اور آپ کا رب اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرتا
1۔ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهٖ....: اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اہلِ ایمان کے لیے تسلی ہے کہ اگر یہ لوگ ایمان نہیں لاتے تو آپ پر اس کا کوئی وبال نہیں۔ جو صالح عمل کرے گا اس کا فائدہ اسی کو ہے اور جو برائی کرے گا اس کا وبال اسی پر ہے۔ 2۔ وَ مَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ: اور اللہ بندوں پر کچھ بھی ظلم کرنے والا نہیں کہ کسی کو اس کی نیکی کا بدلا نہ دے، یا ایک کی بدی دوسرے پر ڈال دے۔ 3۔ یہاں لفظ ’’ بِظَلَّامٍ ‘‘ پر ایک مشہور سوال ہے، اس سوال اور اس کے جواب کے لیے دیکھیے سورۂ آلِ عمران (۱۸۲)، انفال (۵۱) اور سورۂ حج (۱۰) کی تفسیر۔