حَتَّىٰ إِذَا مَا جَاءُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ وَأَبْصَارُهُمْ وَجُلُودُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آجائیں گے تو ان کے کان، ان کی آنکھیں اور ان کے چمڑے ان کے برے کرتوتوں کی گواہی دیں گے
حَتّٰى اِذَا مَا جَآءُوْهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ ....: زمخشری نے فرمایا : ’’ اِذَا ‘‘ کے بعد لفظ’’ مَا ‘‘ اس کی تاکید کے لیے ہے، تاکید کا مطلب یہ ہے کہ آگ کے پاس پہنچنے کا وقت ہی ان پر شہادت کا وقت ہو گا، یہ نہیں کہ کچھ وقت شہادت سے خالی ہو۔‘‘ (کشاف) اس لیے میں نے ’’ اِذَا مَا ‘‘ کا ترجمہ ’’جونہی‘‘ کیا ہے۔ یعنی آگ کے پاس پہنچنے پر جب وہ اپنے جرائم سے انکار کریں گے تو فوراً ہی ان کے کان، آنکھیں اور چمڑے ان کے خلاف شہادت دیں گے۔ اس کی تفصیل سورۂ یس کی آیت (۶۵) : ﴿ اَلْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰى اَفْوَاهِهِمْ ﴾ میں گزر چکی ہے۔