قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَاللَّهُ شَهِيدٌ عَلَىٰ مَا تَعْمَلُونَ
(اے نبی !) آپ کہئے کہ اے اہل کتاب ! تم اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے (70) ہو، اور تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس پر شاہد ہے
قُلْ يٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ....: اہل کتاب کے شبہات کی تردید کرنے کے بعد اب انھیں ڈانٹ پلائی جا رہی ہے کہ تم نہ صرف یہ کہ حق پر خود ایمان نہیں لاتے، بلکہ جو لوگ اس پر ایمان لا چکے ہیں ان میں طرح طرح کے فتنے اور شوشے چھوڑ کر حق کی راہ میں کجی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہو۔ ”تَبْغُوْنَهَا عِوَجًا“ کا مطلب ہے:”تَبْغُوْنَ فِيْهَا عِوَجًا“ (تم اس دین میں کوئی نہ کوئی کجی تلاش کرتے ہو) اور پھر یہ سب کچھ جان بوجھ کر کر رہے ہو۔ اللہ تعالیٰ کو تمہارے یہ کرتوت خوب معلوم ہیں، تمہیں اپنے اس جرم کی سزا بھگتنا پڑے گی۔ ”سَبِيْلِ اللّٰهِ“ سے مراد یہاں اسلام ہے۔