سورة الصافات - آیت 73

فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنذَرِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو آپ دیکھ لیجیے کہ ان ڈرائے جانے والوں کا کیا انجام ہوا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ ....: تو اے رسول یا اے مخاطب! دیکھ، ان لوگوں کا انجام کیا ہوا کہ اپنے اعمال کی وجہ سے پکڑے گئے، اس پکڑ کی کچھ وضاحت سورۂ عنکبوت میں ہے، فرمایا : ﴿ فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْۢبِهٖ فَمِنْهُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَخَذَتْهُ الصَّيْحَةُ وَ مِنْهُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْاَرْضَ وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَ لٰكِنْ كَانُوْا اَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُوْنَ﴾ [ العنکبوت : ۴۰ ] ’’تو ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ میں پکڑ لیا، پھر ان میں سے کوئی وہ تھا جس پر ہم نے پتھراؤ والی ہوا بھیجی اور ان میں سے کوئی وہ تھا جسے چیخ نے پکڑ لیا اور ان میں سے کوئی وہ تھا جسے ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور ان میں سے کوئی وہ تھا جسے ہم نے غرق کر دیا اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے اور لیکن وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔‘‘