سورة الصافات - آیت 30

وَمَا كَانَ لَنَا عَلَيْكُم مِّن سُلْطَانٍ ۖ بَلْ كُنتُمْ قَوْمًا طَاغِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہمارا تم پر کوئی زور نہیں تھا، بلکہ تم تھے ہی سرکش لوگ

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ مَا كَانَ لَنَا عَلَيْكُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ : یہ دوسرا جواب ہے کہ ہمارا تم پر کوئی ایسا غلبہ نہ تھا جو تمھیں کفر پر قائم رہنے پر مجبور کرتا۔ تم اپنی رضا سے کفر پر مطمئن اور خوش تھے۔ بَلْ كُنْتُمْ قَوْمًا طٰغِيْنَ : یہ تیسرا جواب ہے کہ بلکہ خود تمھارے خمیر میں حد سے تجاوز اور سرکشی بھری ہوئی تھی، اس لیے تم حق کو چھوڑ کر ہمارے پیچھے لگ گئے اور انبیاء کی مخالفت کرتے رہے۔