سورة الصافات - آیت 14
وَإِذَا رَأَوْا آيَةً يَسْتَسْخِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو اس کا مذاق اڑانے لگتے ہیں
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ اِذَا رَاَوْا اٰيَةً يَّسْتَسْخِرُوْنَ : ’’سَخِرَ يَسْخَرُ‘‘ (س) مذاق اڑانا اور ’’اِسْتَسْخَرَ‘‘ (استفعال) میں حروف زیادہ ہونے کی وجہ سے معنی میں مبالغہ پیدا ہو گیا، اس لیے ترجمہ میں لفظ ’’خوب‘‘ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یعنی جب کوئی معجزہ دیکھتے ہیں، مثلاً چاند کا پھٹنا یا آپ کا راتوں رات مسجد اقصیٰ تک سیر کر کے آجانا اور اس کے متعلق ان کے ہر سوال کا درست جواب دینا وغیرہ، تو ایمان لانے کے بجائے خوب مذاق اڑاتے ہیں۔