سورة يس - آیت 67

وَلَوْ نَشَاءُ لَمَسَخْنَاهُمْ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوا مُضِيًّا وَلَا يَرْجِعُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر ہم چاہیں تو ان کی جگہوں میں ہی ان کی صورتیں بدل دیں، پھر وہ نہ آگے بڑھ پائیں اور نہ پیچھے لوٹ سکیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنٰهُمْ عَلٰى مَكَانَتِهِمْ ....: مسخ کا معنی ہے انسان کی شکل اس کے علاوہ کسی اور شکل میں بدل دینا، مثلاً اسے بندر یا خنزیر یا پتھر بنا دینا۔ ’’مَكَانَةٌ‘‘ ’’مَكَانٌ‘‘ (جگہ) کی مؤنث ہے (بُقْعَةٌ کی تاویل کے ساتھ)، یعنی اور اگر ہم چاہیں تو (جب وہ کفر و شرک کا ارتکاب کریں) انھیں زمین کے عین اسی ٹکڑے پر مسخ کر دیں، پھر نہ وہ آگے جا سکیں اور نہ گھر واپس جا سکیں (مگر ہم نے یہ نہیں چاہا … )۔