سورة يس - آیت 11
إِنَّمَا تُنذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْمَٰنَ بِالْغَيْبِ ۖ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ كَرِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کا ڈرانا اسی کے لئے مفید ہے جو قرآن کی پیروی کرتا ہے، اور رحمن کو بن دیکھے اس سے ڈرتا ہے، پر آپ اسے گناہوں کی معافی اور بہت ہی عمدہ اجر کی خوشخبری دے دیجیے
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ ....: یعنی آپ کے ڈرانے کا فائدہ صرف ان لوگوں کو ہو گا جو نصیحت سنیں اور اسے مان کر اس پر عمل کریں۔ ’’ وَ خَشِيَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ ‘‘ کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ فاطر (۱۸) ’’ بِمَغْفِرَةٍ ‘‘ کی تنوین تعظیم کے لیے ہے۔