وَأَدْخِلْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ ۖ فِي تِسْعِ آيَاتٍ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهِ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ
اور آپ اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالیے (٦) وہ بغیر کسی بیماری کے سفید چمکدار نکلے گا، یہ دو نشانیاں، نو نشانیوں میں سے ہیں، جنہیں لے کر آپ کو فرعون اور اس کی قوم کے پاس جانا ہے اس لیے کہ وہ لوگ سرکش و نافرمان ہوچکے ہیں۔
1۔ وَ اَدْخِلْ يَدَكَ فِيْ جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَآءَ مِنْ غَيْرِ سُوْٓءٍ: موجودہ تورات کی دوسری کتاب خروج، باب (۴) کی آیت (۶) میں موسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ کو مبروص لکھا ہے۔ قرآن مجید چونکہ کتب سابقہ پر مہیمن (نگہبان) بن کر آیا ہے، جہاں ان میں کوئی غلطی ہو اس کی اصلاح کرتا ہے، اس لیے اس جگہ فرمایا: ﴿ مِنْ غَيْرِ سُوْٓءٍ﴾ یعنی مبروص نہ تھا۔ (ثنائی) 2۔ فِيْ تِسْعِ اٰيٰتٍ....: یعنی یہ دو معجزے ان نو(۹) نشانیوں میں سے ہیں، جن کے ذریعے سے میں نے تیری مدد کی ہے۔ ان نو نشانیوں کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ بنی اسرائیل (۱۰۱) بعض نے کہا ہے کہ یہ دو نشانیاں (عصا اور یدِ بیضا) ان نو (۹) نشانیوں کے علاوہ تھیں، اس صورت میں ’’ فِيْ ‘‘ بمعنی ’’ مَعَ‘‘ ہو گا اور ترجمہ ہو گا ’’نو نشانیوں سمیت۔‘‘ (قرطبی)