سورة الشعراء - آیت 193
نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اسے روح الامین (جبریل) نے اتارا ہے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
نَزَلَ بِهِ الرُّوْحُ الْاَمِيْنُ : ’’الرُّوْحُ‘‘سے مراد فرشتہ ہے، اسے ’’روح‘‘ اس لیے کہا گیا ہے کہ فرشتے عالم اجسام کے بجائے عالم ارواح سے تعلق رکھتے ہیں۔ (ابن عاشور) ’’ الْاَمِيْنُ ‘‘ نہایت امانت دار، اس سے مراد جبریل علیہ السلام ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انھیں انبیاء تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے امین قرار دیا ہے۔ ان کی یہ صفت اور دوسری صفات سورۂ تکویر (۱۹ تا ۲۱) میں ملاحظہ فرمائیں۔