سورة الشعراء - آیت 3
لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ أَلَّا يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
شاید آپ اپنی جان ہلاک (٢) کرلیں گے اس غم میں کہ کفار ایمان نہیں لاتے ہیں۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ....: اس سے مقصود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دینا ہے کہ ان بدبختوں کے ایمان نہ لانے پر آپ اس قدر رنجیدہ نہ ہوں، قرآن سے بڑا معجزہ کوئی نہیں، وہ آپ نے انھیں دکھلا دیا، اب بھی ایمان نہیں لاتے تو ان پر اتنا غم کرنے کی ضرورت نہیں۔ دیکھیے سورۂ کہف کی آیت (۶) اور سورۂ فاطر کی آیت (۸)کی تفسیر ۔