سورة المؤمنون - آیت 35

أَيَعِدُكُمْ أَنَّكُمْ إِذَا مِتُّمْ وَكُنتُمْ تُرَابًا وَعِظَامًا أَنَّكُم مُّخْرَجُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا وہ تم سے (اللہ کی طرف سے) اس بات کا وعدہ کرتا ہے کہ جب تم مرجاؤ گے اور مٹی اور ہڈیاں بن جاؤ گے تو اپنی قبروں سے نکالے جاؤ گے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَيَعِدُكُمْ اَنَّكُمْ اِذَا مِتُّمْ ....: پچھلی آیات میں رسول کو جھٹلانے کا ذکر ہے اور اس آیت میں اس کی دعوت، یعنی قیامت کو جھٹلانے کا ذکر ہے۔ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جانا ان کی نگاہ میں ناممکن تھا، حالانکہ پہلی دفعہ بنانے والے کے لیے دوبارہ بنانا کچھ مشکل نہیں۔ اس سورۂ مبارکہ کے شروع ’’ وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ ‘‘ سے لے کر نوح علیہ السلام کے ذکر تک موت کے بعد زندگی ہی کے دلائل ہیں۔