فَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْيِهِ وَإِنَّا لَهُ كَاتِبُونَ
تو جو کوئی حالت ایمان میں عمل صالح کرے گا، اس کی کوششوں کا انکار نہیں کیا جائے گا، اور ہم اس کے اعمال کو لکھ رہے ہیں۔
1۔ فَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ....: یعنی ان مختلف گروہوں میں سے جو بھی اس کے مطابق کچھ عمل کرے گا جو اللہ اور اس کے رسول نے حکم دیا ہے، جب کہ وہ اللہ تعالیٰ پر، اس کی توحید پر، اس کے فرشتوں پر، اس کے رسولوں پر، اس کی کتابوں پر، خیر و شر تقدیر پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا اور اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناتا ہو، تو اس کی کوشش کی کوئی ناقدری نہ ہو گی اور اللہ تعالیٰ اس کے اعمال کو اس کے نامۂ اعمال میں درج فرمائے گا۔ 2۔ ’’ مِنَ الصّٰلِحٰتِ ‘‘ میں ’’مِنْ ‘‘ بعض کے معنی میں ہے۔ (ابوالسعود) یعنی جو شخص صالح اعمال میں سے کچھ اعمال کرے، اس لیے ترجمہ کیا گیا ہے ’’پس جو شخص کچھ نیک اعمال کرے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کی کریمی دیکھیے کہ ایمان کے بعد بعض اعمال صالحہ کی بھی قدر دانی ہو رہی ہے۔