سورة الأنبياء - آیت 50
وَهَٰذَا ذِكْرٌ مُّبَارَكٌ أَنزَلْنَاهُ ۚ أَفَأَنتُمْ لَهُ مُنكِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ہی بابرکت ذکر (یعنی قرآن) بھی ہم نے نازل کیا ہے، تو کیا تم لوگ اس کے منکر ہو۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ وَ هٰذَا ذِكْرٌ مُّبٰرَكٌ اَنْزَلْنٰهُ : ’’ هٰذَا ‘‘ (یہ) سے مراد قرآن مجید ہے، سامعین کے ذہن میں حاضر ہونے کی وجہ سے اس کی طرف ’’هٰذَا‘‘کے ساتھ اشارہ فرمایا ہے۔ ’’ذِكْرٌ‘‘ یعنی یہ نصیحت ہے اور یاد دہانی بھی۔ ’’مُبٰرَكٌ‘‘جس میں بہت برکت، یعنی بے شمار بھلائیاں ہیں اور ہم نے (اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمت کے اظہار کے لیے جمع متکلم کا صیغہ استعمال فرمایا ہے) اسے نازل کیا ہے۔ 2۔ اَفَاَنْتُمْ لَهٗ مُنْكِرُوْنَ : ہم نے موسیٰ اور ہارون علیھما السلام کو تورات اور معجزات عطا کیے، تم لوگ انھیں مانتے ہو تو یہ بابرکت ذکر یعنی قرآن بھی ہم نے ہی نازل کیا ہے، پھر کیا وجہ ہے کہ تم اسے نہیں مانتے؟