سورة الأنبياء - آیت 15

فَمَا زَالَت تِّلْكَ دَعْوَاهُمْ حَتَّىٰ جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس وہ یہی پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے انہیں کٹی ہوئی فصل اور بجھی ہوئی آگ کی مانند بنا دیا۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰىهُمْ....: ’’ حَصِيْدًا ‘‘ ’’حَصَدَ يَحْصُدُ‘‘ (درانتی سے کاٹنا) سے ’’فَعِيْلٌ‘‘ بمعنی مفعول (مَحْصُوْدٌ) ہے۔ فعیل کا وزن مذکر و مؤنث اور واحد، تثنیہ، جمع سب کے لیے ایک ہی آتا ہے، معنی کٹے ہوئے۔