قَالَا رَبَّنَا إِنَّنَا نَخَافُ أَن يَفْرُطَ عَلَيْنَا أَوْ أَن يَطْغَىٰ
دونوں نے کہا ہمارے رب ہمیں ڈر (١٨) ہے کہ وہ ہم پر زیادتی نہ کر جائے یا تیرے حق میں مزید سرکشی نہ کرنے لگے۔
قَالَا رَبَّنَا اِنَّنَا نَخَافُ....: موسیٰ علیہ السلام نے مصر پہنچ کر ہارون علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچایا اور دونوں بھائیوں نے اپنی بے سرو سامانی اور فرعون کی سرکشی، حاکمانہ تسلط اور ظلم و ستم پر غور کیا تو انسانی فطرت کے مطابق ڈرے اور اپنے رب سے اس کا اظہار کرتے ہوئے عرض کی کہ اے ہمارے رب! ہم تو ڈرتے ہیں کہ وہ ہم پر زیادتی کرتے ہوئے ہمیں قید یا قتل نہ کر دے، یا کوئی اور خوف نا ک سزا نہ دے، یا اس کی سرکشی اور بڑھ جائے اور وہ کفر اور گمراہی میں مزید بڑھ جائے، یا تیری ذات و صفات کے بارے میں کوئی نامناسب بات کہہ گزرے، جس سے ہمیں ہر تکلیف سے زیادہ تکلیف پہنچے۔