وَيَوْمَ يَقُولُ نَادُوا شُرَكَائِيَ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُم مَّوْبِقًا
اور جس دن اللہ کہے گا کہ تم لوگ میرے ان شریکوں کو پکارو (٢٩) جنہیں میرے شریک سمجھتے تھے، تو وہ انہیں پکاریں گے لیکن وہ ان کی پکار کا جواب نہیں دیں گے اور ہم ان کے درمیان ہلاکت گاہ کو حائل کردیں گے۔
1۔ وَ يَوْمَ يَقُوْلُ نَادُوْا شُرَكَآءِيَ ....: یعنی ان مشرکوں سے اس دن کا ذکر کیجیے جب اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میرے شریکوں کو آواز دو جنھیں تم نے میرے شریک سمجھ رکھا تھا، وہ انھیں پکاریں گے مگر مدد تو کجا، وہ انھیں جواب بھی نہیں دیں گے۔ دیکھیے قصص (۶۲ تا ۶۴) فاطر (۱۳، ۱۴)، احقاف (۵، ۶)، مریم (۸۱، ۸۲)، انعام (۹۴) اور ابراہیم (۲۲)۔ 2۔ وَ جَعَلْنَا بَيْنَهُمْ مَّوْبِقًا : ’’وَبَقَ يَبِقُ ‘‘ (ض، ع) بروزن ’’ وَرَثَ ‘‘ ہلاک ہونا، یعنی ہم ان مشرکوں اور ان لوگوں کے درمیان جنھیں وہ دنیا میں اپنا معبود سمجھتے تھے ہلاکت کی ایک جگہ بنا دیں گے جس سے ان کا ایک دوسرے تک پہنچنا ممکن نہ رہے گا۔