هَٰؤُلَاءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً ۖ لَّوْلَا يَأْتُونَ عَلَيْهِم بِسُلْطَانٍ بَيِّنٍ ۖ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا
ہماری اس قوم نے اللہ کے سوا دوسرے معبود (٨) بنا لیے ہیں تو ان کے معبود ہونے کی کوئی صریح دلیل کیوں پیش نہیں کرتے، پس اس سے بڑح کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے۔
1۔ هٰؤُلَآءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖ اٰلِهَةً ....: انھوں نے صرف توحید کے اعلان پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنی قوم کے فعل کا رد بھی فرمایا کہ یہ ہماری قوم کے لوگ اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت کی کوئی دلیل کیوں نہیں پیش کرتے۔ معلوم ہوا یہ اپنے دعویٰ میں سراسر جھوٹے ہیں۔ چند آیات جن میں مشرکین سے شرک کی دلیل کا مطالبہ کیا گیا ہے، دیکھیے انعام (۱۴۸) اور احقاف (۴)۔ 2۔ فَمَنْ اَظْلَمُ ....: یعنی اللہ کے سوا دوسروں کو پکارنا محض جھوٹ ہے اور جو اللہ پر جھوٹ باندھے اس سے بڑا ظالم کون ہے؟