وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ قَالَ أَأَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِينًا
اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ تم سب آدم کو سجدہ (٤٠) کرو، تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا اس نے کہا، کیا میں اسے سجدہ کروں جسے تو نے مٹی سے پیدا کیا ہے۔
1۔ وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىِٕكَةِ ....: مہائمی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس آیت میں اشارہ ہے کہ گزشتہ آیت میں مذکور کفار کی سرکشی کی اصل وجہ شیطان کی پیروی ہے، کیونکہ وہ بھی تکبر اور سرکشی ہی کی وجہ سے راندۂ درگاہ ہوا تھا، اس لیے آگے اس کے آدم علیہ السلام کو بہکانے کا ذکر فرمایا۔ 2۔ فَسَجَدُوْا اِلَّا اِبْلِيْسَ ....: اس سجدے کی حقیقت اور ابلیس کے بہتر ہونے کے دعوے کے متعلق دیکھیے سورۂ بقرہ (۳۴)، سورۂ اعراف (۱۱) اور اس کے بعد کی آیات۔ ’’ طِيْنًا ‘‘ اصل میں ’’مِنْ طِيْنٍ‘‘ تھا، ’’مِنْ‘‘ حذف ہونے کی وجہ سے منصوب ہو گیا۔